Saturday, 11 August 2012

Har Aik Lamha Bikhar Gaya Tha



ہر ایک لمحہ بکھر گیا تھا
ہر ایک رستہ بدل گیا تھا
پھر ایسے موسم میں کون آئے ؟
کوئی تو جائے
ترے نگر کی مسافتوں کو سمیٹ لائے
تری گلی میں ہماری سوچیں بکھیر آئے
تجھے بتائے
کہ کون کیسے
اچھالتا ھےوفا کے موتی
تمہاری جانب
کوئی تو جائے
میری زباں میں تجھے بلائے
تجھے منائے
ہماری حالت تجھے بتائے
تجھے رلائے
تو اپنے دل کو بھی چین آئے

No comments:

Post a Comment

Give Your Feedback